واعظ: ریورنڈ اسٹیفن رضاؔ
(ایم اے انگریزی ادب، بی ٹی ایچ)
۔۔۔
(یہ پیغام مؤرخہ ۱۶ فروری ، ۲۰۲۵ کو گلوریس چرچ آف کرائسٹ، کراچی میں پیش کیا گیا تھا)
✪✪✪

مرکزی آیت

زبور ۱۳۸: ۶۔
’’کیونکہ خداوند اگرچہ بلند و بالا ہے تو بھی خاکسار کا خیال رکھتا ہے ۔ لیکن مغرور کو دور ہی سے پہچان لیتا ہے‘‘۔

تمہید

خداوند کے عظیم خادم اور معروف مصنف سی ایس لیوسؔ نے ایک مرتبہ کہا تھاکہ :
"Humility is not thinking less of yourself, it’s thinking of yourself less."
یعنی ’’خاکساری کا مطلب اپنے آپ کو کمتر سوچنا نہیں بلکہ اپنے بارے میں کم سوچنا ہے۔‘‘
...
پھر چارلس سپرجنؔ کا قول ہے:
‘‘Never be proud of your face, race, grace, and place.’’
یعنی ’’کبھی اپنے چہرے، اپنی نسل، اپنے مال و دولت اور گھر بار پر غرور نہ کریں۔‘‘
...
اِس مناسبت سے مَیں یہ کہوں گا کہ :
Humility does not mean to lose your dignity but respect other’s dignity.
یعنی ’’خاکساری کا مطلب اپنے وقار کو کھونا نہیں بلکہ دوسروں کے وقار کا پاس رکھنا ہے۔‘‘
...
پھر اِسی حوالے سے میری ایک یہ بات بھی یاد رکھیں کہ ،
’’مغروری وہ نہیں ہے جو آپ سمجھتے ہیں اور خاکساری بھی وہ نہیں ہے جو آپ سمجھتے ہیں۔ مغروری اور غیوری میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ ہمارا خُدا مغرور نہیں بلکہ غیور ہے۔ اِس لئے عین ممکن ہے کہ میری جس عادت کو آپ میری مغروری سمجھتے ہوں وہ مغروری نہیں بلکہ میری غیوری ہو۔‘‘
...

ہماری مرکزی آیت سے ملتی جلتی آیات ہمیں کتابِ مقدس کے دوسرے حصوں میں بھی ملتی ہیں جیسے کہ :

یعقوب ۴: ۶۔
’’خدا مغروروں کا مقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو توفیق بخشتا ہے‘‘۔

۱۔ پطرس ۵: ۵۔
’’اے جوانو! تم بھی بزرگوں کے تابع رہو بلکہ سب کے سب ایک دوسرے کی خدمت کے لئے فروتنی سے کمر بستہ رہو اس لئے کہ خدا مغروروں کو مقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو توفیق بخشتا ہے۔‘‘
...

اِس اعتبار سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ خاکساری کا مطلب ہے ’’فروتنی، عاجزی اور انکساری اختیار کرنا‘‘۔ خاکساری تکبر کی ضد ہے۔ خاکساری کا مطلب ہے اپنے آپ کو خاک سمجھنا ۔ دِ ل کے غریب ہونا۔ خاکساری اپنی صلیب اُٹھانے میں ہے۔ اپنی خودی سے انکار کرنا۔خاکساری کو اگر الٹ کر پڑھا جائے تو بنتا ہے ’’ساری خاک‘‘ یعنی انسان میں سراسر خاک کے سِوا اَور کیا رکھا ہے جس پر فخر کیا جائے۔

چرچ کو اُردُو میں ’’گِرجا‘‘ کہا جاتا ہے یعنی ’’خُدا کی حضوری میں آ اور گِر جا‘‘۔ اپنے آپ کو خُدا کی حضوری میں گرا دینے کانام خاکساری ہے۔ چرچ میں داخل ہوتے ہوئے ہمیں اپنے ہر فخر، غرور اور تکبر کو عین اُسی جگہ اُتار کر آنا چاہئے جہاں جوتے اُتارے جاتے ہیں اور واپس جاتے ہوئے صرف جوتے پہن کر گھر کو جانا چاہئے۔