What is Lent

پیشکار: ریورنڈ اسٹیفن رضاؔ
(ایم اے انگریزی ادب، بی ٹی ایچ)
✪✪✪
لینٹ سیزن کی آمد آمد ہے اور پوری مسیحی دُنیا میں اِن دِنوں مسیح کے دُکھوں کی یاد میں چالیس روزوں کا چرچا ہے۔ چالیس دِنوں کے اِس دورانئے کو لینٹ سیزن کہا جاتا ہے جس کا آغاز سال 2025 میں 5 مارچ کو راکھ کے بدھ سے ہو رہا ہے اور یہ سلسلہ 18اپریل یعنی گڈ فرائیڈے تک جاری رہے گا۔

Lentکیا ہے ؟

لینٹ سے مُراد اُن چالیس دِنوں کی یادگاری ہے جو ہمارے یسوع مسیح نے بیابان میں فاقے کی حالت میں گزارے تھے۔ مسیحی دُنیا میں یہ ایام یسوع مسیح کے چالیس روزوں کی یاد میں نفس کُشی، روزہ داری اور توبہ میں گزارے جاتے ہیں ۔ اِن کا دورانیہ ایش وینزڈے یعنی راکھ کے بدھ سے گڈ فرائیڈے یعنی مبارک جمعہ تک ہوتا ہے۔ مسیح کے چالیس روزہ فاقے کو ایسٹر کے ساتھ جوڑ کر مسیح کے دُکھوں کی یادگاری کے ایام کا درجہ دیا گیا ہے۔ لینٹ کا آغاز چوتھی صدی عیسوی میں کیا گیا۔ اس میں چھیالیس دن تک روزے کی ریاضت کی جاتی ہے اور اتوار کے دن شامل نہیں کئے جاتے ۔ یہ کل چھ ہفتے کا دورانیہ بنتا ہے۔ اگر اتوار نکال دیں تو یہ چالیس دِن بنتے ہیں۔

چالیس کا عدد

    1. چالیس کا عدد عدالت، آزمائش، امتحان، مصیبت کو پیش کرتا ہے۔
    2. عربی کہاوت ہے کہ کسی قوم کے لوگوں کا رہن سہن سمجھنے کے لئے ان کے درمیان کم از کم چالیس دن گزارنے چاہئیں۔
    3. شادی کے چالیس سال پورے ہونے کو ’’Ruby Jubilee‘‘ کہتے ہیں۔
    4. بائبل کو لکھنے میں چالیس مصنفین نے کام کیا۔
    5. موسیٰ نے دو مرتبہ چالیس چالیس دن بیابان میں گزارے ۔
    6. ایلیاہ نے چالیس دن کا روزہ رکھ کر سفر کیا۔
    7. بنی اسرائیل قوم نے چالیس سال بیابان میں گزارے۔
    8. ہمارے خداوند یسوع نے بھی چالیس دِن کا فاقہ کیا۔ اور دلچسپی کی بات یہ ہے کہ تبدیلیٔ صورت کے پہاڑ پر جب یسوع کی صورت بدل گئی تو وہاں یہی چالیس چالیس کا روزہ رکھنے والے تینوں لوگ کھڑے تھے۔
    9. اسرائیلی جاسوسوں نے چالیس دن تک کنعان کی جاسوسی کی۔
    10. سمسون سے پہلے بنی اسرائیل 40 برسوں تک فلستیوں کی غلامی میں رہے ۔
    11. جولیت چالیس دن تک بنی اسرائیل کو للکارتا رہا۔
    12. یوناہ نے کہا تھا کہ چالیس روز کے بعد نینوہ تباہ کیا جائے گا اور لوگوں نے روزہ رکھا۔
    13. یسوع جی اٹھنے کے بعد 40 دنوں تک اپنے شاگردوں کو نظر آتا رہا۔
    14. مصر کے دستور کے موافق لاش میں خوشبو بھرنے اور ماتم کرنے میں چالیس دن لگتے تھے جیسے کہ چالیسواں ؍ چہلم ۔
    15. خروج کی کتاب کے چالیس ابواب ہیں۔

چالیس دِنوں کا مکاشفہ

چالیس دن کیوں؟
1. ایک دِن کے بدلے ایک سال
گنتی ۱۴: ۳۳۔۳۴
’’اور تمہارے لڑکے بالے چالیس برس تک بیابان میں آوارہ پھرتے اور تمہاری زنا کاریوں کا پھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔ ان چالیس دنوں کے حساب سے جن میں تم اس ملک کا حال دریافت کرتے رہے تھے اب دن پیچھے ایک ایک برس یعنی چالیس برس تک تم اپنے گناہوں کا پھل پاتے رہو گے تب تم میرے مخالف ہو جانے کو سمجھو گے‘‘۔
حزقی ایل ۴: ۶
’’اور جب تو ان کو پورا کر چکے تو پھر اپنی دہنی طرف لیٹ رہ اور چالیس دن تک بنی یہودا کی بدکرداری برداشت کر۔ میں نے تیرے لئے ایک ایک سال کے بدلے ایک ایک دن مقرر کیا ہے‘‘۔
2. ایک دِن کے بدلے ایک ہزار سال
۲۔ پطرس ۳: ۸
’’اَے عِزیزو! یہ خاص بات تُم پر پوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر‘‘۔
✪✪✪