۴۔ کیا خُدا واقعی موجود ہے، ازروئے بائبل؟

خُدا واقعی موجود ہے مگر انسان کی دسترس سے پرے ہے جس کی وجہ سے انسان شروع ہی سے خُدا کو جاننے کی جستجو رکھتا ہے:
ایوب ۲۳: ۳۔ ۵۔ کاش کہ مجھے معلوم ہوتا کہ وہ مجھے کہاں مل سکتا ہے تاکہ میں عین اُسکی مسند تک پہنچ جاتا !میں اپنا مُعاملہ اُسکے حُضُور پیش کرتا اور اپنا منہ دلیلوں سے بھر لیتا ۔ میں اُن لفظوں کو جان لیتا جن میں وہ مجھے جواب دیتا اور جوکچھ وہ مجھ سے کہتا میں سمجھ لیتا۔
لیکن کچھ لوگ خُدا کے وجود سے انکار کرتے ہیں جنہیں بائبل مقدس میں شریر اور احمق کہا گیا ہے:
زبور ۱۰: ۴۔ شریر اپنے تکبُر میں کہتا ہے کہ وہ باز پُرس نہیں کریگا۔ اُس کا خیال سراسریہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔
زبور ۱۴: ۱۔ احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔
البتہ خُدا کو تلاش کیا جا سکتا ہے:
استثنا ۴: ۲۹۔ لیکن وہاں بھی اگر تُم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہو تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پُورے دِل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈُھونڈے۔
زبور ۱۹: ۱۔ آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے۔
رومیوں ۱: ۱۹۔ کِیُونکہ جو کُچھ خُدا کی نسِبت معلُوم ہو سکتا ہے وہ اُن کے باطِن میں ظاہِر ہے۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُس کو اُن پر ظاہِر کردِیا۔
استثنا ۴: ۲۹۔ لیکن وہاں بھی اگر تُم خداوند اپنے خدا کے طالب ہو تو وہ تجھ کو مل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پورے دل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈھونڈے۔
زبور ۹: ۱۰ ۔ اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تجھ پر توکل کرینگے کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالبوں کر ترک نہیں کیا ہے۔
خُدا خو د ہمیں تلاش کرنے اور اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے:
یرمیاہ ۲۹: ۱۳۔ اور تم مجھے ڈھونڈوگے اور پاؤگے ۔ جب پورے دِل سے میرے طالب ہو گے ۔
متی ۷: ۷۔ مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا۔ ڈھُونڈو تو پاؤ گے۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
متی ۱۱: ۲۸۔ اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ میں تُم کو آرام دُوں گا۔
اعمال ۱۷: ۲۷۔ خُدا کو ڈھونڈیں۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کسِی سے دُور نہِیں۔
یعقوب ۴: ۸۔ خُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا۔ اَے گُناہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔
بائبل کا خُدا انسان کو خود تلاش کرتا ہے۔
پیدائش ۳: ۹۔ تب خُداوند خُدا نے آدمؔ کو پُکارا اور اُس سے کہا کہ تُوں کہاں ہے؟
مکاشفہ ۳: ۲۰۔ دیکھ مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا کھٹکھٹاتا ہُوں۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گا تو مَیں اُس کے پاس اَندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گا اور وہ میرے ساتھ۔
وہ سب انسانوں کا خُدا ہے۔
یرمیاہ ۳۲: ۲۷۔ دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟
اِس خُدا کے سوا اَور کوئی خُدا نہیں۔ (یہ بائبل مقدس کا دعویٰ ہے)
استثنا ۴: ۳۹۔ پس آج کے دِن تُو جان لے اور اِس بات کو اپنے دِل میں جما لے کہ اُوپر آسمان میں اور نِیچے زمِین پر خُداوند ہی خُدا ہے اور کوئی دُوسرا نہیں۔
یسعیاہ ۴۵: ۶۔ تاکہ مشرق سے مغرب تک لوگ جان لیں کہ میرے سوا کوئی نہیں میں ہی خداوند ہوں میرے سوا کوئی دوسرا نہیں۔
ساری دُنیا کا خالق اور مالک ہے اور ہم اُس کی مخلوق ہیں۔ اشرف المخلوقات۔ ہم سب خُدا کی صورت اور شبیہ پر بنائے گئے ہیں۔
پیدائش ۱: ۱۔ خُدا نے ابتدا میں زمین و آسمان کو پَیدا کیا۔
زبور ۱۹: ۱۔ آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دستکاری دکھاتی ہے۔
اعمال ۱۷: ۲۴۔ جِس خُدا نے دُنیا اور اُس کی سب چِیزوں کو پَیدا کیا وہ آسمان اور زمِین کا مالِک ہوکر ہاتھ کے بنائے ہُوئے مندروں میں نہِیں رہتا۔
یوحنا ۱: ۳۔ ۴۔ سب چیزیں اُس کے وسیلہ سے پیدا ہُوئیں اور جو کچھ پَیدا ہُوا ہے اُس میں سے کوئی چیز بھی اُس کے بغیر پَیدا نہیں ہُوئی۔ اُس میں زِندگی تھی۔
عبرانیوں ۳: ۴۔ چُنانچہ ہر ایک گھر کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہوتا ہے مگر جِس نے سب چِیزیں بنائِیں وہ خُدا ہے۔
خُدا روح ہے۔
یوحنا ۴: ۲۴۔ خُدا رُوح ہے اور ضرور ہے کہ اُس پرستاررُوح اور سچائی سے پرستش کریں۔
یوحنا ۱: ۱۸۔ خُدا کو کِسی نے کبھی نہِیں دیکھا۔ اِکلوتا بَیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔
۱۔ یوحنا ۴: ۱۲۔ خُدا کو کبھی کِسی نے نہِیں دیکھا۔ اگر ہم ایک دُوسرے سے محبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور اُس کی محبّت ہمارے دِل میں کامِل ہو گئی ہے۔
خُدا سب سے بڑا ہے۔
یسعیاہ ۶۶: ۱۔ خداوندیوں فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمین میرے پاؤں کی چوکی۔ تم میرے لئے کیسا گھر بناؤ گے اور کون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟
زبور ۹۰: ۴۔ کیونکہ تیری نظر میں ہزار برس اَیسے ہیں جَیسے کل کا دِن جو گُذر گیااور جَیسے رات کا ایک پہر۔
زبور ۱۳۵: ۵۔ اِسلئے کہ میں جانتا ہوں کہ خُداوند بُزرگ ہے۔ اور ہمارا رب سب معبودوں سے بالا تر ہے۔
زبور ۱۴۵: ۳۔ خُداوند بُزرگ اور بیحَد ستایش کے لائق ہے۔اُسکی بُزرگی اِدراک سے باہر ہے۔
۲۔ پطرس ۳: ۸۔ اَے عِزیزو! یہ خاص بات تُم پر پوشِیدہ نہ رہے کہ خُداوند کے نزدِیک ایک دِن ہزار برس کے برابر ہے اور ہزار برس ایک دِن کے برابر۔

خُدا سب سے بڑا کا مطلب ہے وہ اپنی ذات، قدرت، وسعت، حیثیت، شخصیت، عظمت، بادشاہت، حکومت اور حکمت میں سب سے بڑا ہے۔ وہ بڑے بڑے کام کرتا ہے جو کوئی اَور نہیں کر سکتا۔

عملی مثال: خُدا کتنا بڑا ہے۔ چیونٹی کی مثال۔ ایک بہت بڑی سفید چادر زمین پر بچھائیں اور اُس پر مختلف چیزیں جیسے کہ کھڑی کتاب، جوتا، چائے کا کپ، کتابوں کا ڈھیرو غیرہ رکھ کر ایک ننھی منی چیونٹی کو اُس پر چھوڑ دیں۔ چیونٹی کو اپنے سامنے کی رکاوٹ کے سوا کچھ نظر نہیں آئے گا مگر آپ اوپر سے چادر کی حدود کے اندر باہر سب کچھ دیکھ سکتے ہیں۔ یہ ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ خُدا کتنا بڑا ہے اور ہماری پوری کائنات اُس کے سامنے کس طرح عیاں ہے بلکہ بائبل بتاتی ہے کہ پاتال بھی اُس کے سامنے کھلا اور بے پردہ ہے۔
خُدا قادرِ مطلق (Omnipotent)ہے ۔ اُس کے آگے کچھ بھی ناممکن نہیں۔
لوقا ۱: ۳۷۔ کِیُونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہوگا۔
مکاشفہ ۱۹: ۶۔ 6 پھِر مَیں نے بڑی جماعت کی سی آواز اور زور کے پانی کی سی آواز اور سخت گرجوں کی سی آواز سُنی کہ ہلّلُویاہ! اِس لِئے کہ خُداوند ہمارے خُدا قادِرِ مُطلَق بادشاہی کرتا ہے۔
رومیوں ۴: ۱۷۔ اُس خُدا کے سامنے جِس پر وہ ایمان لایا اور جو مُردوں کو زنِدہ کرتا ہے اور جو چِیزیں نہِیں ہیں اُن کو اِس طرح بُلا لیتا ہے کہ گویا وہ ہیں۔
خُدا ہر جا حاضر (Omnipresent) ہے ۔
امثال ۱۵: ۳۔ خداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نگران ہیں۔
زبور ۱۳۹: ۷۔ ۱۰۔ میَں تیری روح سے بچ کر کہاں جاؤں۔ یا تیری حُضُوری سے کدھر بھاگُوں؟اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں ہے۔ اگر میَں پاتال میں بستر بچھاؤں تو دیکھ! تو وہاں بھی ہے۔اگر میَں صُبح کے پر لگا کر سُمندر کی اِنتہا میں بسوں۔ تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کریگا۔ اور تیرا دہنا ہاتھ مجھے سنبھالیگا۔
خُدا علیم کُل ہے (Omniscient) یعنی سب کچھ جانتا ہے۔
زبور ۱۴۷: ۵۔ ہمارا خُداوند بزرُگ اور قُدرت میں عظیم ہے۔ اُسکے فہم کی انتہا نہیں۔
امثال ۱۵: ۳۔ خداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نگران ہیں۔
یسعیاہ ۴۶: ۹۔ ۱۰ ۔ مَیں خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں۔ مَیں خُدا ہُوں اور مجھ سا کوئی نہیں۔ جو اِبتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہُوں اور ایّامِ قدِیم سے وہ باتیں جو اب تک وقُوع میں نہیں آئیں بتاتا ہُوں اور کہتا ہُوں کہ میری مصلحت قائِم رہے گی اور مَیں اپنی مرضی بِالکُل پُوری کرُوں گا۔
خُدا ازلی و ابدی (eternal) ہے ( یعنی وہ ازل سے ہے اور ابدتک رہے گا)۔ وہ ہمارے ماضی، حال اور مستقبل کو جانتا ہے۔
زبور ۹۰: ۲۔ اِس سے پیشتر کہ پہاڑ پَیدا ہُوئےیا زمِین اور دُنیا کو تُو نے بنایا۔ازل سے ابد تک تُو ہی خُدا ہے۔
زبور ۱۰۲: ۲۴۔ ۲۸۔ تُو نے قدیم سے زمین کی بنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صعنت ہے۔
۱۔ تیمتھیس ۱: ۱۷۔ اب ازلی بادشاہ یعنی غَیرفانی نادِیدہ واحِد خُدا کی عِزّت اور تمجِید ابداُلآباد ہوتی رہے۔ آمِین۔
۱۔ تیمتھیس ۶: ۱۶۔ بقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہِیں ہو سکتی ہے۔ نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اُس کی عِزّت اور سلطنت ابد تک رہے۔ آمِین۔
خُدا لاتبدیل ہے۔
گنتی ۲۳: ۱۹۔ خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولےاور نہ وہ آدمؔ زاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟
ملاکی ۳: ۶۔ کیونکہ میں خداوند لا تبدیل ہوں اسی لئے اے بنی یعقوب تم نیست نہیں ہوئے۔
یسعیاہ ۴۰: ۲۸۔ کیا تو نہیں جانتا؟ کیا تو نےنہیں سنا کہ خداوند خدایِ ابدی و تمام زمین کا خالق تھکتا نہیں اور ماندہ نہیں ہوتا؟ اسکی حکمت ادراک سے باہر ہے۔
خُدامحبت ہے۔
۱۔ یوحنا ۴: ۱۶۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائِم رہتا ہے وہ خُدا میں قائِم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائِم رہتا ہے۔
خُدا ہم سے محبت رکھتا ہے۔
رومیوں ۵: ۸ ۔ لیکِن خُدا اپنی محبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مؤا۔
ساری تمجید، عزت اور قدرت کے لائق ہے۔
زبور ۲۵: ۱۔ اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے۔مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔ تیرے نام کی سِتایش کرُوں گاکیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں۔تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔
مکاشفہ ۴: ۱۱۔ اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے کِیُونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تھِیں اور پَیدا ہُوئیں۔
خُدا ہمارے نزدیک ہے۔ (عام طور پر کہا جاتا ہے کہ وہ ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔)
اعمال ۱۷: ۲۷۔ ۲۸۔ تاکہ خُدا کو ڈھونڈیں۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کسِی سے دُور نہِیں۔
یعقوب ۴: ۸۔ 8 خُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا۔ اَے گُناہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔
خُدا بھلا اور مہربان ہے۔
زبور ۱۱۸: ۱۔ خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے۔ اور اُسکی شفقت ابدی ہے۔
خُدا عادل و منصف ہے۔
ایوب ۳۷: ۲۳۔ ہم قادرِ مُطلق کو پا نہیں سکتے۔وہ قُدّرت اور عدل میں شان دار ہےاور اِنصاف کی فراوانی میں ظُلم نہ کرے گا۔
زبور ۵۰: ۶ ۔ اور آ سمان اُس کی صداقت بیان کریں گےکیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے۔
یسعیاہ ۴۵: ۲۱۔ کس نے قدیم سے ہی یہ ظاہر کیا؟ کس نے قدیم آیام میں اسکی خبر پہلے ہی سے دی؟ کیا میں خداوند نے ہی یہ نہیں کیا؟ سو میرے سوا کوئی خدا نہیں ۔ صادق القول اور نجات دینے والا خدا میرے سوا کوئی نہیں۔
اعمال ۱۷: ۳۱۔ کِیُونکہ اُس نے ایک دِن ٹھہرایا ہے جِس میں وہ راستی سے دُنیا کی عدالت اُس آدمِی کی معرفت کرے گا جِسے اُس نے مُقرّر کِیا ہے اور اُسے مُردوں میں سے جِلاکر یہ بات سب پر ثابِت کردی ہے۔
رومیوں ۲: ۲۔ ہم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والوں کی عدالت خُدا کی طرف سے حق کے مُطابِق ہوتی ہے۔
خُدا روح ؍ غیر مادی ہے جسے ہم اپنے حواس کے ذریعے محسوس نہیں کر سکتے۔ (خُدا ناقابلِ دید ہے۔ )کہا جاتا ہے کہ اگر خُدا نظر یا سمجھ آ جائے تو پھر وہ خُدا نہ رہے۔
یوحنا ۴: ۲۴۔ خُدا رُوح ہے اور ضرور ہے کہ اُس پرستاررُوح اور سچائی سے پرستش کریں۔
خُدا نُور ہے۔
دانی ایل ۲: ۲۲۔ وُہی گہری اور پوشِیدہ چِیزوں کو ظاہِر کرتا ہےاور جو کُچھ اندھیرے میں ہے اُسے جانتا ہےاور نُور اُسی کے ساتھ ہے۔
۱۔ یوحنا ۱: ۵۔ اُس سے سُن کر جو پَیغام ہم تُمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہیں۔
خُدا پاک ہے۔
۱۔ پطرس ۱: ۱۶۔ کِیُونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک بنوں۔
یسعیاہ ۶: ۳۔ اور ایک نے دوسرے کو پُکارا اورکہا قدوس قدوس قدوس رب الافواج ہے۔ ساری زمین اُسکے جلال سے معمور ہے۔
خُدا غیور اور قہار یعنی غیرت والا اور قہر کرنے والا ہے۔
استثنا ۴: ۲۴۔ کیونکہ خداوند تیرا خدا بھسم کرنے والی آگ ہے ۔ وہ غیور خدا ہے ۔
رومیوں ۱: ۱۸۔ کِیُونکہ خُدا کا غضب اُن آدمِیوں کی تمام بے دِینی اور ناراستی پر آسمان سے ظاہِر ہوتا ہے جو حق کو ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔