بائبل مقدس میں سے مغروروں کی مثالیں:
۱۔ لوسیفر۔
حزقی ایل ۲۸: ۱۲۔ ۱۹۔
’’اے آدمزاد صور کے بادشاہ پر یہ نوحہ کر اور اس سے کہہ کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ
تو خاتم الکمال دانش سے معمور اور حسن میں کامل ہے۔ تو عدن میں باغِ خدا میں رہا کرتا تھا۔
ہر ایک قیمتی پتھر تیری پوشش کے لئے تھا مثلًا یاقوتِ سرخ، پکھراج، الماس، فیروزہ، سنگِ سلیمانی،
زبرجد، نیلم، زمرد، گورِ شب چراغ، اور سونے سے تجھ میں خاتم سازی اور نگینہ بندی کی صنعت تیری پیدائش
ہی کے روز سے جاری رہی۔ تُو ممسوح کروبی تھا جو سایہ افگن تھا اور میں نے تجھے خدا کے کوہِ مقدس پر قائم کیا۔
تو وہاں آتشی پتھروں کے درمیان چلتا پھرتا تھا۔ تو اپنی پیدائش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامل تھا
جب تک کہ تجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔‘‘
یسعیاہ ۱۴: ۱۲۔ ۱۶۔
’’اے آدمزاد صور کے بادشاہ پر یہ نوحہ کر اور اس سے کہہ کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ
تو خاتم الکمال دانش سے معمور اور حسن میں کامل ہے۔ تو عدن میں باغِ خدا میں رہا کرتا تھا۔
ہر ایک قیمتی پتھر تیری پوشش کے لئے تھا مثلًا یاقوتِ سرخ، پکھراج، الماس، فیروزہ، سنگِ سلیمانی،
زبرجد، نیلم، زمرد، گورِ شب چراغ، اور سونے سے تجھ میں خاتم سازی اور نگینہ بندی کی صنعت تیری پیدائش
ہی کے روز سے جاری رہی۔ تُو ممسوح کروبی تھا جو سایہ افگن تھا اور میں نے تجھے خدا کے کوہِ مقدس پر قائم کیا۔
تو وہاں آتشی پتھروں کے درمیان چلتا پھرتا تھا۔ تو اپنی پیدائش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامل تھا
جب تک کہ تجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔‘‘
۲۔ بابل کا بُرج بنانے والے (نمرود)
پیدائش ۱۱: ۳۔ ۴۔
’’پھر وہ کہنے لگے کہ آؤ ہم اپنے واسطے ایک شہر اور ایک بُرج جِس کی چوٹی آسمان تک پہنچے بنائیں اور یہاں اپنا نام کریں۔‘‘
۳۔ فرعون
خروج ۵: ۱۔ ۲۔
’’اس کے بعد موسیٰ اور ہارُون نے جا کر فِرعون سے کہا کہ خداوند اِسرائیل کا خدا یُوں فرماتا ہے کہ
میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میرے لئے عید کریں۔
فِرعون نے کہا، خداوند کون ہے کہ میں اُس کی بات کو مان کر بنی اِسرائیل کو جانے دُوں؟
میں خداوند کو نہیں جانتا اور میں بنی اسرائیل کو جانے بھی نہیں دُوں گا۔‘‘
۴۔ ساؤل بادشاہ
۲۔ سموئیل ۱۵: ۳۔ ۳۵
۵۔ ہامان
آستر ۳: ۷
۶۔ عزیاہ بادشاہ
۲۔ تواریخ ۲۶
۷۔ نبوکد نضر بادشاہ
دانی ایل ۴: ۳۰۔ ۳۷۔
’’بادشاہ نے فرمایا کیا یہ بابل اعظم نہیں جس کو میں نے اپنی توانائی کی قُدرت سے تعمیر کیا ہے کہ داراُلسّلطنت اور میرے جاہ و جلال کا نمونہ ہو؟
بادشاہ یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ اے نبُوکدنضر بادشاہ تیرے حق میں یہ فتویٰ ہے کہ سلطنت تجھ سے جاتی رہی۔
اور تجھے آدمیوں میں سے ہانک کر نکال دیں گے اور تو میدان کے حیوانوں کے ساتھ رہے گا اور بیل کی طرح گھاس کھائے گا اور سات دور تجھ پر گُزریں گے
تب تجھ کو معلوم ہو گا کہ حق تعالیٰ آدمیوں کی ممُلکت میں حکمرانی کرتا ہے اور اُسے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔
اُسی وقت نبُوکدنضر بادشاہ پر یہ بات پُوری ہُوئی اور وہ آدمیوں میں سے نکالا گیا اور بیلوں کی طرح گھاس کھاتا رہا
اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُوا یہاں تک کہ اُس کے بال عُقاب کے پروں کی مانند اور اُس کے ناخن پرندوں کے چنگل کی مانند بڑھ گئے۔
اور ان ایّام کے گُزرنے کے بعد میں نبُوکدنضر نے آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھائیں اور میری عقل مجھ میں پھر آئی
اور میں نے حق تعالیٰ کا شُکر کیا اور اُس حیّ القیوم کی حمد و ثنا کی جس کی سلطنت ابدی اور جس کی مملکت پشت در پشت ہے۔
اور زمین کے تمام باشندے ناچیز گنے جاتے ہیں اور وہ آسمانی لشکر اور اہل زمین کے ساتھ جو کچھ چاہتا ہے کرتا ہے
اور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سے کہے کہ تو کیا کرتا ہے؟
اُسی وقت میری عقل مجھ میں آئی اور میری سلطنت کی شوکت کے لیے میرا رُعب اور دبدبہ پھر مجھ میں بحال ہو گیا
اور میرے مُشیروں اور امیروں نے مُجھے پھر ڈھونڈا اور میں اپنی ممُلکت میں قائم ہُوا اور میری عظمت میں افزونی ہوئی۔
اب میں نبُوکدنضر آسمان کے بادشاہ کی ستائش اور تکریم و تعظیم کرتا ہُوں
کیونکہ وہ اپنے کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادل ہے اور جو مغروری میں چلتے ہیں اُن کو ذلیل کر سکتا ہے۔‘‘
۸۔ فریسی
لوقا ۱۸: ۹۔ ۱۴۔
’’دو شَخص ہَیکل میں دُعا کرنے گئے۔ ایک فرِیسی، دُوسرا محصُول لینے والا۔
فرِیسی کھڑا ہو کر اپنے جی میں یُوں دُعا کرنے لگا کہ،
اَے خُدا! مَیں تیرا شُکر ادا کرتا ہُوں کہ باقی آدمِیوں کی طرح ظالِم، بے اِنصاف، زِناکار
یا اِس محصُول لینے والے کی مانِند نہیں ہُوں۔
مَیں ہفتہ میں دو بار روزہ رکھتا اور اپنی ساری آمدنی پر دہ یکی دیتا ہُوں۔‘‘
۹۔ بنی اسرائیل قوم
۱۰ ۔ شمعون جادوگر
اعمال ۸: ۹۔ ۲۴
مغروروں کا انجام:
یسعیاہ ۵: ۱۵۔
’’چھوٹا آدمی جھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہوگا اور مغروروں کی آنکھیں نیچی ہو جائیں گی‘‘۔
یسعیاہ ۱۳: ۱۱۔
’’میں جہان کو اس کی برائی کے سبب سے اور شریروں کو ان کی بدکرداری کی سزا دوں گا اور میں مغروروں کا غرور نیست اور ہیبت ناک لوگوں کو گھمنڈ پست کردوں گا‘‘۔
یرمیاہ ۵۰: ۳۱۔
’’اے مغرور دیکھ میں تیرا مخالف ہوں خداوند رب الافواج فرماتا ہے کیونکہ تیرا وقت آ پہنچا ہاں وہ وقت جب میں تجھے سزا دوں‘‘۔
دانی ایل ۴: ۳۷۔
’’اب میں نبوکدنضر آسمان کے بادشاہ کی ستایش اور تکریم و تعظیم کرتا ہوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادل ہے اور جو مغروری میں چلتے ہیں ان کو ذلیل کر سکتا ہے‘‘۔
ملاکی ۴: ۱۔
’’کیونکہ دیکھو وہ دن آتا ہے جو بھٹی کی مانند سوزان ہو گا۔ تب سب مغرور اور بدکردار بھوسے کی مانند ہوں گے اور وہ دن ان کو ایسا جلائے گا کہ شاخ و بن کچھ نہ چھوڑے گا رب الافواج فرماتا ہے‘‘۔
خُدا ہماری مغروری کو ختم کرنے کے لئے ہمیں مصیبتوں اور پریشانیوں میں ڈالتا ہے:
استثنا ۸: ۳۔ ۶۔
’’اور تو اس سارے طریق کو یاد رکھنا جس پر ان چالیس برسوں میں خداوند تیرے خدا نے تجھ کو اس بیابان میں چلایا
تاکہ وہ تجھ کو عاجز کر کے آزمائے اور تیرے دل کی بات دریافت کرے کہ تو اس کے حکموں کو مانے گا یا نہیں۔
اور اس نے تجھ کو عاجز کیا بھی اور تجھ کو بھوکا ہونے دیا اور وہ من جسے نہ تو نہ تیرے باپ دادا جانتے تھے
تجھ کو کھلایا تاکہ تجھ کو سکھائے کہ انسان صرف روٹی ہی سے جیتا نہیں رہتا بلکہ
ہر بات سے جو خداوند کے منہ سے نکلتی ہے وہ جیتا ہے۔
ان چالیس برسوں میں نہ تو تیرے تن پر تیرے کپڑے پرانے ہوئے اور نہ تیرے پاؤں سوجے۔
اور تو اپنے دل میں خیال رکھنا کہ جس طرح آدمی اپنے بیٹے کو تنبیہ کرتا ہے
ویسے ہی خداوند تیرا خدا تجھ کو تنبیہ کرتا ہے۔
سو تو خداوند اپنے خدا کی راہوں پر چلنے اور اس کا خوف ماننے کے لئے اس کے حکموں پر عمل کرنا۔‘‘
پولس رسول کی زندگی میں ایک کانٹا چبھویا گیا تھا۔ (۲۔ کرنتھیوں ۱۲: ۷)۔